آخری بادشاہ
میں ایک اجنبی کی حیثیت سے آیا ہوں، اور ایک اجنبی ہی کی طرح چلا جاؤں گا
خدا حافظ، خدا حافظ، خدا حافظ: اورنگزیب (November 3، 1618 – March 3، 1707)
بادشاہ کے بیمار ہوتے ہی چاروں بیٹوں میں تخت نشینی کی جنگ چھڑ گئی۔ شاہجان نے بڑے بیٹے لبرل خیالات کے مالک داراشکوہ کو جانشین مقرر کیا مگر اورنگزیب نے مراد بخش کیساتھ جیت کیصورت میں سلطنت کے بٹوارے پر اتحاد کرکے داراشکوہ اور شاہ شجاع کو مل کر شکست دی۔مگر جیتنے کے بعد اورنگزیب نے مراد بخش کو گرفتار کر لیا (بعدازاں پھانسی دے دی) اور خود تخت پر بلاشرکت غیرے قابض ہو گیا باپ کو نظر بند کردیا جہاں وہ آٹھ سال قید میں ہی فوت ہوگیا
اورنگ زیب عالمگیر نے نوے برس کی عمر پائی اور انچاس سال حکومت کی اس نے تقریبا پورا برصغیر فتح کیا کنیہاکماری سے کابل تک اس کی حکومت تھی جس کا رقبہ تقریبا چالیس لاکھ سکوائر کلومیٹر اور آبادی لگ بھگ سولہ کروڑ تھی اور اس کے دور میں ہندوستان دنیا کا امیر ترین ملک اور سب سے بڑی معیشت تھا اور دنیا کی کل جی ڈی پی کا ایک چوتھائی حصہ پیدا کرتا تھا۔ جب کہ اسی دور میں انگلستان کا حصہ صرف دو فیصد تھا،
اورنگزیب پر سخت گیر مذہبی منتقم متعصب تنگ نظر فنون و لطیفہ سے متنفر ہونے کا الزام ہے اور شاید یہی تصورات آگے چل کر مغلیہ سلطنت کے زوال کا اسباب بنے اور ہندوتوا اور دو قومی نظریہ کی بنیاد بھی بنے
No comments:
Post a Comment