متشاعری کہوں یا اشعار
میں شاعر تو نہیں متشاعر ہوں
تیرے عشق میں ہارا ہوا قاہر ہوں
11-02-2021
تیری سادگی بھی تو
اک براینڈ ہے
غم بہت ہیں، غم پینا سیکھا دوں
آ، تجھے میں جینا سیکھا دوں
11.09.2024
ہم ہجر کی کالی راہوں میں بھٹک جاتے
اگر تمھاری محبت ہمارے ساتھ نہ ہوتی
20.08.2024
اس نے پوچھا
ہمارے جانے کے بعد دل کیسے لگے گا
ہم نے کہا
جان بچی تو دل کا بھی سوچیں گے
20.05.2024
تو حسن کی مکمل تصویر ہے
تجھے خدا نے بڑی محنت سے بنایا ہوگا
اور تجھے بنانے کے بعد خدا کو بھی تو
اپنی صناعت پے غرور آیا ہو گا
19-05-2024
تو انا میں پتھر ہو گیا
میں تعظیم میں جھک گیا
تجھے انا عزیز تھی
مجھے رشتہ نبھانا عزیز تھا
28-04-2024
جدا نہ ہونا کبھی بھی پل بھر کے لیے
کیونکہ،
چاہا ہے ہم نے تم کو عمر بھر کے لیے
24.09.2023
اگر حسن کو چاہا نہ جائے
اس کی خوبصورتی کو سراہا نہ جائے
تو دونوں کا مقصد تخلیق ختم ہوجاتا ہے
23.08.2023
بہت زور کی محبت بہت زور کا جھٹکا دیتی ہے
وصل سے گرو تو پھر ہجر میں اٹکا دیتی ہے
13.08.2023
محبت تو وہاں بھی امید بہار رکھتی ہے،
جہاں باغ اجڑ جاتے ہیں
محبت تو وہاں بھی زندہ رہتی ہے،
جہاں دو چاہنے والے بچھڑ جاتے ہیں
10.07.2023
مجھے محبت کی کمی سی ہورہی ہے
کسی فاحشہ کی ضرورت سی ہورہی ہے
15.06.2023
راز الفت یوں تو چھپایا نہیں جاتا
کسی کا دل عبث دکھایا نہیں جاتا
محبت ہو جائے تو پھر اعلانیہ کیجیے
کیونکہ پھوٹ پڑے تو پھر یہ جذبہ دبایا نہیں جاتا
05.06.2023
ہم اہل وفا تھے اس لیے آزمائے گے
منافق ہوتے تو پارٹی بدل لیتے
30.05.2023
کئی بار سوچتا ہوں، تجھے دل دے دوں
پر پھر سوچتا ہوں، تم توڑ دو گے
17.05.2023
دیر تک میں تمھاری تصویر زوم کرکے تاکتا رہا
اسکی دلکش مسکراہٹ میں اپنی محبت تراشتا رہا
2023.05.15
تم سے مل کر میری طبیعت کچھ ناساز ہے
شاید یہ اک اور محبت کا آغاز ہے؟
18.03.2023
GLOOMY SUNDAY 1933
اس گیت کو خوکشیوں کے رحجان کیساتھ منسلک کیا جاتا ہے، بذات خود اس کے لکھاری نے اخیر عمر میں خود کشی کرلی تھی، اس کو دکھ تھا کہ وہ اس جیسا گیت دوبارہ نہیں لکھ پایا.
گیت کیا ہے بس میت ہے کہ لحد میں اتاری جارہی ہے
میں نے درج ذیل میں اس ہنگرین گیت کا اردو ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے، ترجمہ تو جیسا بھی ہے لیکن گیت میں سوز ہے، بس اس کی طوالت مجھ کو کچھ زائد لگی کیونکہ آخری پہرے سے قبل ہی قاری تقریباً مر چکا ہوتا ہے اور آخری پہرے میں تو بس اس کی میت گھسیٹی جارہی ہوتی ہے
اتوار اداس ہے
سینکڑوں سفید پھولوں کیساتھ
اتوار اداس ہے
مگر میں تمھارا انتظار کررہا ہوں
چرچ کی دعاوں کیساتھ
اتوار کی صبح تکنے والا میرا خواب ٹوٹ چکا ہے
کیونکہ تجھ بن میرا دامن خالی واپس لوٹ چکا ہے
تب سے اتوار اداس ہے
میرے آنسو میری شراب ہے
اور تیرا غم اب میری غذا ہے
اتوار اداس ہے
اتوار گزر چکی
تو اب
میرے دوستو آو
میرے عزیزو آو
اک پادری لاو
اک میت دانی لاو
اک چتا اٹھاو
اور اس پے کفن بھی چڑھاو
مگر ٹھہرو
ابھی پھولوں کا انتظار ہے
میں اس سفر کا راہی ہوں
جس کے باغوں پہ بہار ہے
اتوار اداس ہے
میری آنکھیں کھلی رہنے دو
میں تمہیں دوبارہ دیکھوں گا
میری آنکھوں سے مت ڈرو
یہ مرکر بھی تمہیں راحت دیں گی
اتوار گزر چکی ہے
خزاں آ چکی ہے
پیلے سوکھے پتے جھڑ رہے ہیں
محبت مررہی ہے
خزاں کی سنسان مگر اداس ہوا
آنسوؤں کیساتھ سسک رہی ہے
اتوار گزر رہی ہے
میرے دل میں اب کسی بہار کا انتظار نہیں رہا
میری امید دم توڑ چکی ہے
میں اب بیکار روتا ہوں
بے سود غم رولتا ہوں
لوگ پتھر دل بن چکے
خودغرض ہو چکے
ان میں پیار مر چکا ہے
اتوار ڈھل چکی ہے
امید وجود کھو بیٹھی ہے
دنیا اب خاتمے کو رواں ہے
شہر مٹ رہے ہیں
تباہی موسیقی گنگنا رہی ہے
گھاس کے رنگین میدان اب
انسانوں کے خون سے سرخ ہو رہے ہیں
سڑکوں پے مردے اوندھے پڑے سڑ رہے ہیں
میں آخری بار خاموشی سے
خدا سے یہ دعا کرتا ہوں
خداوند! لوگ کمزور ہیں اور غلطیاں کرتے ہیں
بس مگر بس، دنیا ختم ہوا چاہتی ہے
اتوار گزر چکی ہے
میرے دوستو میرے عزیزو
آو
اک پادری لاو
میری میت پے پھول چڑھاو
پھولوں والوں درختوں کے نیچے
میرا آخری سفر ہے
تم میری آنکھوں کو کھلے رہنے دینا
میں تم کو دوبارہ دیکھوں گا
الوداع
تمھاری میت پر پڑے
ننھے سفید پھول
جنہیں اب تم کبھی سونگھ نہ پاو گے
غموں سے لدی، کالی میت دانی
تمہیں وہاں پہنچا چکی ہے
جہاں سے تم اب کبھی لوٹ کر نہ آو گے
اتوار اداس ہے اتوار اداس ہے
گلومی سنڈے کا اردو ترجمہ
29.01.2023
بروز اتوار
چلو قصہ مختصر کرتے ہیں
تمہیں کوئی اور مل گیا ہے
مگر ہم نے ابھی اس دشت میں
اور عمر کاٹنی ہے
07.12.2022
اے کاش تو شمع ہوتی، میں پروانہ وار جل کر امر ہو جاتا
محبت اندھی ہوتی، اور میں تمھاری بیوفائی دیکھ نہ پاتا
07.12.2022
کسی بیوفا کے لیے بہترین سزا یہی ہے کہ اسے بھلا دیا جائے
07.12.2022
میں میسر ہوں تو قدر نہیں
کھو گیا تو ہاتھ ملتے رہ جاو گے
19.10.2022
عین خوشی کے موقع پے
مجھے تم یاد آ جاتے ہو
میں خوشی کو پھر بھول جاتا ہوں
اور تمھارے غم میں کھو جاتا ہوں
09.10.2022
منزل ملے گی جانے کب تک
چلو بھٹک لیتے ہیں تب تک
02.10.2022
بیشک جلتے ہیں پروانے ہی
چمگادڑوں کو تو کوئی جانتا بھی نہیں
30.09.2022
مجبوریوں کی زنجیروں میں جکڑے لوگ
تڑپتے ہیں اور تڑپنے کو اپنی آزادی سمجھتے ہیں
28.09.2022
تیرا روٹھ جانا، میری محبت پے اعتماد کا اظہار ہے
اور تمہیں ہر بار منا لینا، دراصل میرا بے پناہ پیار ہے
23.09.2022
کھو دیتا ہے قدر آسانی سے مل جانا
تو پھر لازم ہے مجنوں پتھر کھائے
اور انارکلی دیوار میں چنی جائے
27.08.2022
اس جہنم سے نکل کیوں نہیں جاتا
اے خدایا میں آخر مر کیوں نہیں جاتا
23.08.2022
آو خوابوں کی دنیا میں کھو جایں
حقیقت کی دنیا بہت تلخ ہے
02.08.2022
کافی دیر میں محو یاد رہا
تو روبرو تھا، میں نے خیال جھٹکنا
مناسب نہ سمجھا
24.07.2022
وہ چاہتی ہے
ہم بدنام بھی نہ ہوں
اور عشق بھی ہمارا کامل ہو
30.06.2022
سفر ہے کہ تھنے کا نام نہیں لے رہا
روح ہے کہ کسی نئے جہاں کی متلاشی
27.06.2022
جو بولے گی وہ کٹے گی
جو اٹھے گی وہ بھی کٹے گی
یہ دھرتی ابھی انسانوں کی نہیں
یہ دھرتی ابھی اور بٹے گی
26.06.2022
ہم اس رستے کے مسافر ہیں
جس کی کوئی منزل نہیں
کیونکہ جن کو منزل مل جاتی ہے
ان کے سفر ختم ہوجاتے ہیں
23.06.2022
میں تم! اور شیطان
بولو کیمسٹری کیسی رہے گی؟
23.06.2022
میں اور تم! دونوں
کتنے ملتے جلتے ہیں
تم حسن کی دیوی
میں حسن کا پجاری
21.06.2022
کیا اب مجھے
اتنا بھی حق حاصل نہیں
کہ تجھے نظر بھر کر دیکھ سکوں تیری جھیل جیسی آنکھوں میں ڈوب سکوں
تجھے مجسم اپنے دل میں اتار سکوں
16.06.2022
بہت سارا وقت ہو
اور تو میرے ساتھ ہو
ہم پیار میں ڈوبے رہیں بس
چاہے دن ہو کہ رات ہو
20.05.2022
یوں جی رہے ہیں جیسے
ہر پل اپنا خوں پی رہے ہیں
غموں کیساتھ ایسا ساتھ ہے ہمارا
بس غموں کی لڑی سی رہے ہیں
13.05.2022
ترس گئیاں اکھیاں تیرے دیدار نوں
نہ تو آیا تے نہ اکھیاں نوں چین آیا
12.05.2022
میرا قربتوں کا زمانہ
غربتوں میں گزر گیا
میری جوانی
غریبی کی نذر ہوگئی
11.05.2022
میری آوارگی، میری مسافت کی ساتھی ہے
ورنہ کب کا، تنہا، میں بھٹک چکا ہوتا
25.04.2022
جگر کے سو ٹکڑے کریں گے
پھر ہر ٹکڑے پے تیرا ذکر کریں گے
22.04.2022
انکار ضد بن جاتا ہے
مجھے ٹھکرانے سے پہلے سوچ لینا
21-04-2022
مجھ سے اب یہ گناہ نہ ہوگا
تیرے بن زندگی سے نباہ نہ ہوگا
20.04.2022
سورج کبھی ڈوبتے نہیں بس آنکھوں سے اوجھل ہوجاتے ہیں
لیجنڈ کبھی مرتے نہیں بس آنکھوں سے اوجھل ہوجاتے ہیں
16.02.2022
مہندی رنگ لاتی ہے پتھر پر گھس جانے کے بعد
حسب دستور ہمیں بھی پھول ملے مگر مرجانے کے بعد😁
کلکتوی سے معذرت کیساتھ
15.02.2022
کسی کو تو ہمارا درد ہو گا
کہیں تو کوئی ہمارا ہمدرد ہو گا
زندگی اس قدر بھی بے رحم نہیں ہو سکتی
کبھی تو میرا بھی ستارہ سربلند ہو گا
12-02-2022
مجھے آزاد کردو، میں نے بیوفا ہونا ہے
خود کے سامنے خود سے جدا ہونا ہے
23-12-2021
اس نے دیکھ کہ منہ پھیر لیا
میں نے منہ پھیر کہ دیکھ لیا
اسے بھرم کرنا آتا تھا
مجھے پیار میں جھک جانا آتا تھا😜
19-11-2021
چلو مر جائیں
جینے میں اب تک رکھا ہی کیا ہے
10.06.2021
کم عقل سمجھ رہاتھا ثواب کما رہا ہوں
مگر وہ گھر کسی غریب کا جلا رہا تھا
13.04.2021
جنت کس قدر سستی کردی ہے ملا نے
نہ حقوق العباد نہ حقوق ریاست نہ شعور انسانیت
بس کچھ ٹائر جلا کچھ مکاں جلا کچھ انساں جلا
اور سیدھا جنت میں چلا آں💣
13.04.2021
ہم محبت کو چھوڑ نفرت کو بانٹ رہے ہیں
برسوں سے جو بویا ہے وہی آج کاٹ رہے ہیں
13.04.2021
محبت سچی ہو تو
کچے دھاگے سے بھی لوگ بندھ جایا کرتے ہیں
محبت کچی ہو تو
سونے چاندی کے بندھن بھی ٹوٹ جایا کرتے ہیں
03.04.2021
عشق نہ ویکھے شکلاں
عشق نہ پرکھے عقلاں
عشق نہ پچھے ذاتاں
تے عشق نہ تکے راتاں
عشق دی نہ کوئی منزل
تے عشق دا نہ کوئی حاصل
عشق وچ دی فنا
عشق دی اے بقا
21.03.2021
آنسو بن کر نکل جاوں گا
تیری نظر سے دور چلا جاوں گا
21.03.2021
وہ لوٹ آئے اور کہہ دے
میں دودھ لینے گیا تھا
چلو چائے بنا کرپیتے ہیں
21.03.2021
مجھے محبت کے تجربے سے گزرنا ہی تھا
تیری بیوفائی کے ذکر کو رقم کرنا ہی تھا
تیرے ہجر پے تو بس الزام ہے
مجھے ویسے بھی تو مرنا ہی تھا
15.3.2021
ہم ہی پارسا بنے بیٹھے ہیں 😜
04.03.2021
بدلا ہوا رخ ہوا کا یہ بتا رہا ہے
حاکم کا تخت اب ڈگمگا رہا ہے
03.03.2021
میں نے مر کر دیکھا ہے
لوگ آنکھوں سے آنسو ٹپکاتے ہیں
جبکہ دل سے خوب مسکراتے ہیں
02.03.2021
محبت میں روٹھ جانا، عین عبادت ہے
مگر روٹھ کر نہ مان جانا، عین کفر ہے💘
23.02.2021
کوئی اس کو بتاو، جو شدت سے چاہتے ہیں
جب روٹھتے ہیں تو شدت سے ہی روٹھتے ہیں
22-02-2021
خوش میرے حضور رہیے
بس مجھ سے ذرا دور رہیے
😁😁😁😁
14.02.2021
اے ڈھلتی رات سو جا
ہمارے ساتھ جاگے گی
تو تھک جائے گی
14.02.2021
اتنے قریب مت آو جل جاو گے
آکاش جاہ خاک میں رٌل جاوگے
شمع دور ہوتو نورانی لگتی ہے
پاس آو تو حشر سامانی لگتی ہے
11-02-2021
سال بدلا ہے، حال نہیں بدلا۔
حساب بدلا ہے ، وبال نہیں بدلا۔
ھیپی نیو ائیر
01-01-2021
مجھے چھوڑ کیوں نہیں جاتے
دل اک بار توڑ کیوں نہیں جاتے
میں جاتا ہوں کہیں اور
چلا آتا ہوں تیری اور
آکہ اک بار میرا رستہ موڑ کیوں نہیں جاتے
29.12.2020
کسی کو اچھا لگوں نہ لگوں
میں خود کو اچھا لگتا ہوں
دنیا مجھے تسلیم کرے نہ کرے
میں اپنی ہی دنیا میں رہتا ہوں
29.12.2020
جس نے اجڑ جانا تھا وہ باغ نہ لگاتے
بہتر تھا مرجاتے مگر زندگی کو داغ نہ لگاتے
28.12.2020
لوگ دل میں درد رکھتے ہیں
ہم نے درد کو دل بنا رکھا ہے
26.12.2020
تو مسافروں سے کچھا کچھ بھری بھاگتی ٹرین
میں تیری راہ تکتا ویرانے میں کھڑا تنہا درخت
تیری راہ تیری منزل تیرا ہے کارواں
میں بے راہ آوارہ میری منزل بے نشاں
7.8.2020
No comments:
Post a Comment