Translate

Monday, January 4, 2021

ورزش کریں زندگی بڑھایں

جانداروں کے لیے ورزش کی اہمیت

اگر یہ کہا جائے کہ ورزش موت کے سوا ہر بیماری کا علاج ہے تو کچھ مبالغہ بھی نہ ہو گا. 
باقاعدہ جسمانی سرگرمی غیر متعدی بیماریوں جیسے کہ دل کی بیماری، فالج، ذیابیطس اور کئی کینسروں سے بچاتی ہے۔ یہ ہائی بلڈ پریشر کو روکنے، صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنے اور دماغی صحت، معیار زندگی اور تندرستی کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔
اگر آپ کا ہاضمہ کمزور ہورہا ہے تو پھکی کھانے کی بجائے واک کرکے دیکھیں تو شاید آپ پھکی کو بھول جائیں. 
جانداروں کا بیالوجیکل نظام بنیادی طور پر حرکت کیلیے بنا ہے اور اس کی بقا اور بہتری حرکت سے ہی منسلک ہے، اگر آپ انسان کی ماضی قریب (حالیہ صنعتی اور ٹیکنالوجیکل سے پہلے) کی زندگی اور رہن سہن کا مطالعہ کریں تو بخوبی اندازہ ہوگا کہ انسان کی روزمرہ زندگی میں حرکت اور واک کا کس قدر عمل دخل تھا
ایک کلومیٹر میں قدم
اوسطاً، ایک کلومیٹر چلنے کے لیے تقریباً 1,200 سے 1,500 قدم درکار ہوتے ہیں جبکہ ایک کلومیٹر چلنے کے لیے 900 سے 1250 قدموں کے درمیان چل سکتا ہے۔  اگر آپ کا مقصد ایک دن میں 10,000 قدم چلنا ہے، تو اس مقصد تک پہنچنے کے لیے اسے 8 کلومیٹر سے کچھ زیادہ کا سفر کرنا پڑے گا۔

وارم اپ ورزش 5 سے 10 منٹ
ورزش میں ڈسپلن ہے جذبہ ہے طاقت ہے
حرکت میں برکت ہے، انسانی جسم حرکت کے لیے بنا ہے، آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑا کر دیکھئیے، جو لوگ چلتے پھرتے رہتے ہیں وہ اکثر لمبی زندگی پاتے ہیں جبکہ جو سست آرام دہ لائف سٹائل رکھتے ہیں وہ اکثر بیٹھے بیٹھے اچانک دل ہار بٹھتے ہیں۔ کم از کم تیس منٹ روزانہ ورزش یا واک کریں،
دنیا میں سب سے زیادہ صحت مند افراد جاپان کے چھوٹے چھوٹے جزائر اوکی ناوا (Okinawa) میں پائے جاتے ہیں ان میں اکثر لوگ سو سال سے زیادہ عمر کے ہیں جبکہ دو تہائی لوگ ستر سال سے زائد عمر رکھتے ہیں اور بالکل توانا ہیں  کیونکہ یہ لوگ اپنے جسم کو حرکت میں رکھتے ہیں‘ چل کر مارکیٹ جاتے ہیں‘ سیڑھیاں چڑھتے ہیں‘ یہ ساٹھ سال کی عمر کے بعد کوئی نہ کوئی فن‘ کوئی نہ کوئی ہنر بھی سیکھتے ہیں یہ لوگ مرتے دم  تک رقص کو نہیں چھوڑتے‘ اوکی ناوا میں اکثر بزرگ ناچتے تھرکتے نظر آتے ہیں‘ یہ سمجھتے ہیں آپ اگر پتھر نہیں ہیں تو پھر آپ کو اپنا جسم حرکت میں رکھنا چاہیے

ورزش کے فوائد

متعدد مطالعات کے مطابق ، باقاعدگی کیساتھ ورزش عمر دراز کرتی ہے جبکہ جسم کو صحتمند اور مضبوطی بناتی ہے ، بھلے یہ ورزش ہفتے میں صرف چند منٹ کی ہی ہو
امریکن کالج آف اسپورٹس میڈیسن کے ذریعہ پچھلے سال جاری ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے ہمارے بعض قسم کے کینسروں کے خطرات میں 69 فیصد تک کمی ہوتی ہے۔تحقیق کے مطابق 3 سے 4 منٹ تک تیزی سے بھاگنے دوڑنے سے کینسر کی کسی بھی قسم سے متاثر ہونے کا خطرہ 18 فیصد تک گھٹ جاتا ہے. لوگ جتنا زیادہ وقت تیزی سے حرکت کریں گے، کینسر کا خطرہ اتنا کم ہوتا جائے گا۔

ہلکی پھلکی ورزش سے مدافعتی نظام بہتر ہوتا ہے۔
ورزش سے سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں 29٪ تک کمی ہوتی ہے۔
تعلیمی دباوکا تناو بچوں کو مستقبل میں دل کے امراض میں مبتلا کرسکتا ہے جس سے بچنے کا واحد حل ورزش ہے۔
جسمانی سرگرمی دماغ کے مختلف کیمیکلز کو متحرک کرتی ہے جس سے آپ کو خوشی ، زیادہ سکون اور کم پریشانی محسوس ہوتی ہے۔ ذہنی دباو اور تھکاوٹ سے بھرپور دن کے بعد آوٹ ڈور واک جسم اور دماغ کو ریلیکس کرنے کا سبب بنے گی دماغ سے غیر ضروری خیالات کا خاتمہ ہو گا، ورزش سے خون کی سرکولیشن بڑھے گی اور خلیات تک تازہ خون اور آکسیجن پہنچے گی،  
باقاعدہ ورزش سے شریانوں میں خون کی روانی تیز ہوتی ہے جس سے جنسی طاقت بحال رہتی ہے خاص کر تناو کے مسائل نہیں ہوتے۔
360 ڈگری کی ورزش کے فائدے
360 ڈگری ورزش دراصل پوری باڈی کی ورزش ہے اس سے پورے جسم میں کچھاو پیدا ہوتا ہے اور ہر اعضاء اس ورزش میں شامل ہوتا ہے. عام طور پر ورزش کو جسم کی تیز حرکت اور دل کی تیز دھڑکن کو سمجھا جاتا ہے مگر دراصل جسمانی ورزش اس سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہے، ایک صحیح اور مکمل ورزش وہ ہے جس میں پورے جسم کا خیال رکھا جائے اور جس سے آپ کو سکون ملے. 
360 ڈگری کی ورزش آپ کو جسمانی دماغی اور روحانی سکون اور بہتری دیتی ہے، یہ ورزش باقاعدگی سے کرنے سے آپ مسلسل پرسکون اور پریشانی سے بچے رہ سکتے ہیں، 
360 ڈگری ورزش کے کچھ طریقے 

کوبرا سٹائل ورزش کے فائدے


ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط ہوتی ہے۔ سینے اور پھیپھڑوں ، کندھوں اور پیٹ میں پھیلاو پیدا ہوتا ہے۔ پیٹ کے اعضاء کو حرکت ملتی ہے۔ دباؤ اور تھکاوٹ دور ہوتی ہے۔ دل اور پھیپھڑوں کو کھولتا ہے جس سے سانس کی تکالیف اور دمہ میں افاقہ ہوتا ہے

سپرمین ورزش کے فوائد 
ریڑھ کی ہڈی مضبوط ہوتی ہے
اس پوز سے جسم کو فل کھچاو ملتا ہے جس سے کیلوریز برن ہوتی ہیں. ریڑھ کی ہڈی مضبوط اور لمبی ہوتی ہے. جسم کی لچک بڑھتی ہے. دماغ کی نیوروپلاسٹی بڑھتی ہے. کولہے اور کمر درد سے آرام ملتا ہے. یہ ورزش خاص کر ان لوگوں کے لیے ہے جو زیادہ وقت کرسی پر گزارتے ہیں. یہ کمر کے دہرے پن کو سیدھا کرتا ہے. 
چہل قدمی کیسے ہوتی ہے؟ 
اگر آپ چلتے ہوئے بات کرسکتے ہیں مگر گا نہیں سکتے تو آپ چہل قدمی کررہے ہیں، چہل قدمی ٹہلنے سے ذرا تیز جبکہ اسکی سپیڈ انداز 3 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے
روزانہ 20 منٹ کی چہل قدمی بیماری کے چانس 43٪ کم کردیتی ہے 
ورزش اور جسمانی سرگرمی سے متعلق اہم حقائق
جسمانی سرگرمی دل، جسم اور دماغ کے لیے اہم فوائد رکھتی ہے۔
جسمانی سرگرمی غیر متعدی بیماریوں جیسے کہ قلبی امراض، کینسر اور ذیابیطس کی روک تھام میں معاون ہے۔
جسمانی سرگرمی ڈپریشن اور اضطراب کی علامات کو کم کرتی ہے۔
جسمانی سرگرمی سوچنے، سیکھنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے۔
جسمانی سرگرمی نوجوانوں میں صحت مند نشوونما اور نشوونما کو یقینی بناتی ہے۔
جسمانی سرگرمی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
عالمی سطح پر، 4 میں سے 1 بالغ جسمانی سرگرمی کی عالمی سطح پر تجویز کردہ سطح پر پورا نہیں اترتا
جو لوگ ناکافی طور پر متحرک ہیں ان میں کافی متحرک لوگوں کے مقابلے میں موت کا خطرہ 20% سے 30% تک بڑھ جاتا ہے۔
دنیا کی 80 فیصد سے زیادہ نوعمر آبادی ناکافی جسمانی سرگرمی کا شکار ہے۔
عمر کے لحاظ سے کس قدر ورزش درکار ہوتی ہے؟
5-17 سال کی عمر کے بچے اور نوعمر
پورے ہفتے میں کم از کم اوسطاً 60 منٹ فی دن اعتدال سے بھرپور شدت، زیادہ تر ایروبک، جسمانی سرگرمی کرنا چاہیے۔
ہفتے میں کم از کم 3 دن بھرپور شدت والی ایروبک سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط کرنے والی سرگرمیاں شامل کرنی چاہئیں۔
بیٹھے رہنے میں گزارے گئے وقت کی مقدار کو محدود کرنا چاہیے، خاص طور پر تفریحی اسکرین کے وقت کی مقدار۔
18-64 سال کی عمر کے بالغ
کم از کم 150-300 منٹ کی اعتدال پسند ایروبک جسمانی سرگرمی کرنی چاہئے۔
یا کم از کم 75-150 منٹ کی بھرپور شدت والی ایروبک جسمانی سرگرمی؛ یا پورے ہفتے میں اعتدال پسند اور بھرپور شدت کی سرگرمی کا مساوی مجموعہ

ورزش کے سائیڈ ایفیکٹ



حوالہ جات 
تندرست رہنے کیلئے پیدل چلنا کتنا ضروری، اہم تحقیق 

Reference:

No comments:

Post a Comment