Translate

Monday, September 26, 2022

اوورسیز پاکستانی کا مخمصہ

 اوررسیز پاکستانی

سوال اور جواب

اوورسیز پاکستانی اس وقت پاکستانی معیشت کے لیے فرشتے جیسے حیثیت رکھتے ہیں،

پاکستان کا تجارتی خسارہ آپ کے علم میں ہی ہو گا، تو ایسے میں ان کے بھیجے گئے ڈالرز سے ہی ملکی معیشت سانس لے رہی ہے، پچھلے سال ایکسپورٹ31.76 جبکہ امپورٹ 80 ارب ڈالرز کے لگ بھگ رہی، 50 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ؟ ایسے میں اوورسیز کے 31.2 ارب ڈالرز تو کسی غنیمت سے کم نہیں. 

کل پاکستان مل کر 31.76 ارب ڈالرز کماتے ہیں جبکہ اکیلے 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی 31.2 ارب ڈالر کماتے ہیں، اس حساب سے تو پھر ان کا پاکستان کی پالیٹکس میں اتنا ہی حصہ بنتا ہے. اور پھر ان کا اس قیمتی زرمبادلہ کے ضیاع پر زیادہ کڑنا اور بات کرنا بھی بنتا ہے۔



پاکستان کی اورسیز اور انسانی ترقی کی وزارت کے اعدادوشمار کے مطابق 85 لاکھ سے زائد پاکستانی دنیا کے مختلف خطوں میں روزگار اور تعلیم کے سلسلے میں مقیم ہیں۔


اوورسیز کن مشکلات سے بیرون ملک جاتے ہیں وہ بھی آپ کے علم میں ہی ہو گا، لیکن پھر بھی یہ لوگ اپنے ملک، بہن بھائیوں ماں باپ کو نہیں بھولتے، بلکہ سخت محنت مزدوری کرکے قیمتی زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں، جس زرمبادلہ سے پاکستان کی جونکیں بیوروکریٹ اور دیگر اشرافیہ برانڈڈ لگثری اشیا درآمد کرتی ہے،

سیاسی اختلاف کی بنا پر تنقید بڑی آسان ہے، لیکن ان ہماری سیاسی جماعتوں نے کون سی معاشی پالیسیاں بنائی ہیں جس سے ہمارا تجارتی خسارہ ختم ہو جاتا، ن لیگ 6٪ ترقی کے دعوے کرتی ہے، کتنی ایکسپورٹ بڑھی ان کے دور میں؟ تو ان حالات میں بیرون ملک پاکستانی ہی ملک چلا رہے ہیں،


جہاں تک پراپرٹی کی قدغن لگائی آپ نے، ملک میں پالیسیاں بنانا حکام کا کام ہے ناکہ انفرادی طور پر پیسے بھیجنے والوں کا، آپ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ پنجاب کے گاوں دیہات میں کون بنگلے کوٹھیاں بناتا ہے، اس سے کس طرح مقامی لوگوں کو گھر کے قریب روزگار ملتا ہے، اشرافیہ تو کوہسار مارکیٹ اور بحریہ کا رخ کرتی ہے، آپ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ کنسٹرکشن سے مزید کتنی انڈسٹریز چلتی ہیں، اور ان انڈسٹریز میں کس کو روزگار ملتا ہے،

پاکستان بیرون ملک مقیم فیملیوں کے لیے ہالیڈے ہوم بھی ہے، یہ لوگ بھی پاکستان زرمبادلہ لے کر آتے ہیں، ہم بدلے میں ان کو کیا دے رہے ہیں؟ ان کی پاکستان سے وابستگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہئیے ناکہ سیاسی اختلافات کی بنا ان کو متنفر کریں، اگر وہ کسی مخصوص سیاسی جماعت کو سپورٹ کرتے ہیں، تو بقیہ سیاسی جماعتوں کو بھی ان کو بہتر پالیسیوں اور حکمت عملی سے اپنی جانب مبذول کرنا چائیے، ناکہ ان کے پاسپورٹ بلاک کرنے جیسے مطالبات کرنے چاہیئں،دنیا کے 100 سے زائد ممالک اپنے اوورسیز کو ووٹ کا حق دیتے ہیں، جن میں فرانس اٹلی برطانیہ امریکہ کینیڈا قابل ذکر ہیں، ہم فقط متعصبانہ سیاست کرنا جانتے ہیں، ایک سیاسی پارٹی کے کارکن بنا دلیل منطق بس اپنی پارٹی کو سپورٹ اور دفاع کرتے ہیں جبکہ مخالف پارٹی کی مخالفت برائے سیاست.

اوورسیز میں اکثر لوگ کس طرح جان پر کھیل کر ایران ترکی یونان سے یورپ جاتے ہیں، کن مشکلات سے ان ممالک میں سیٹ ہوتے ہیں اور روزی کماتے ہیں اور پاکستان بھیجتے ہیں، اگر کچھ سیاسی جاعتوں کو ان سے کینہ ہے تو ان سیاسی جماعتوں کے پاس اس زرمبادلہ کا کیا متبادل ہے؟


اگر پاکستان کے وزیر ڈالرز کی بھیک مانگنے بیرون ملک جاتے ہیں تو واپسی پر قیمتی زرمبادلہ سے لگثری آئٹم کس منہ سے خریدتے ہیں؟


سرکاری خرچے پر جاکر ذاتی شاپنگیں فرما رہے ہیں، کیا یہ پاکستان کے بھوکے لاوارث لوگوں کے ساتھ مذاق نہیں ہے؟ کیا ہمارے پاس ان سوالوں کے جواب ہیں؟

ایسے وقت جب ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پے کھڑا ہے، ڈالر کی قیمت کس قدر بڑھ چکی ہے، اس سال پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کے کتنے ڈالرز درکار ہیں، ایک ارب ڈالر کے لیے imf نے پاکستان کے معاشی نظام میں کیا کیا قدغن لگائی ہیں، کتنے نئے ٹیکسز لگائے ہیں، جن سے بجلی گیس پٹرول کس قدر مہنگے ہو گے ہیں، سٹیٹ بینک سے پاکستان کا کنٹرول ختم ہو گیا ہے، آگے نجانے کیا کیا ہو گا، تو ایسے میں جب حکومتی وزیر ہی برانڈ اور لگثرری درآمدات کی تشہیر کریں گے تو پھر باقی لوگوں کا کیا بنے گا؟ 
اگر ملک بچانا ہے تو ڈالر بچاو ملک بچاو

No comments:

Post a Comment