Translate

Sunday, June 26, 2022

چائے یا لسی؟

چائے پیو گے کہ لسی؟
ہندوستان میں چائے انگریز لے کر آئے اور چائے پر چین کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے آسام میں چائے کی پیداوار شروع کی، کاشتکاروں کو بے حد مراعات بھی دیں،


انگریزوں کو کاپی کرنیوالے ہندوستانی غلام بھی چائے کے شوقین بنتے چلے گے،
انگریز چلا گیا، غلاموں کو اس نشے پر لگا گیا
آج حالت یہ ہے کہ جب تک پاکستانی چائے نہ پی لے اس کی آنکھ نہیں کھلتی، چائے پاکستان کا تہذیبی کلچر اور نیم عیاشی بھی بن چکی ہے، پاکستانی صرف ڈیٹ پر چائے نہیں پیتے باقی اٹھتے سوتے چائے ضرور پیتے ہیں، رپورٹ کیمطابق ہر پاکستانی تقریباً 1 کلوگرام سالانہ چائے پی جاتا ہے، جبکہ پورا پاکستان تقریباً 2 لاکھ ٹن پی جاتا ہے، اس حساب سے پاکستانی ہر سیکنڈ بعد 3000 چائے کے کپ پی جاتے ہیں، جس کی قیمت 84 ارب روپے بنتی ہے اور یہ ملک کا قیمتی 60 کروڑ ڈالر زرمبادلہ بھی کھا گی ہے، پاکستان چائے پینے والے دس بڑے ممالک میں شامل ہے۔ اور دنیا میں چائے امپورٹ کرنیوالا بڑا ملک ہے، پاکستان 80٪ چائے کینیا سے جبکہ باقی ماندہ چین، ویت نام اور انڈونیشیا سے منگواتا ہے،
چین کے شہنشاہ شینونگ کو سائنس میں بڑی دلچسپی تھی اور 2737 قبل مسیح میں اس نے ایک حکم نامہ جاری کر رکھا تھا کہ پانی کو ابال کر پیا جائے، کہتے ہیں ایک دن شینونگ کسی درخت تلے بیٹھا آرام کررہا تھا، کہ اس کا ملازم اس کے لیے گرم پانی لایا،  کہ اچانک درخت سے چند پتیاں گرم پانی میں گر گئی، جس سے پانی رنگ بدلنا شروع ہوگیا، تھوڑی دیر حیرت سر وہ اسے دیکھتا رہا پھر اپنے سائنسی تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ پانی پی لیا، جب بادشاہ نے اس کا گھونٹ بھرا تو تسکین لذت سے اس کے منہ سے لفظ چھا نکلا، وہیں سے چائے چل پڑی، 
چینی صرف قہوہ چائے پیتے ہیں جبکہ پاکستان میں بطور طاقت لذت اور عیاشی اس میں دودھ اور چینی بھی شامل کی جاتی ہے، چینی ملک میں پہلے ہی ناپید ہے جبکہ دودھ کو تو پانی اور کیمیکل پاوڈر کی مدد سے پاکستانی سائنسدان اپنی مدد آپ پورا کرلیتے ہیں،




دنیا میں سب سے زیادہ چائے چین میں پیدا ہوتی ہے، پھر بالترتب بھارت، کینیا، ارجنٹائن اور سری لنکا وغیرہ میں ہوتی ہے،
چائے کو پاکستان میں کاشت کرنے کی بھی کوششیں کی گئیں
پاکستان نے مانسہرہ اور سوات میں چائے اگانے کے لیے تقریباً 64,000 ہیکٹر اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
چائے کی کاشت کے لیے،
 درجہ حرارت 21-29۔
 بارش 150-250 سینٹی میٹر
 نمی 70-90% درکار ہوتی ہے
چائے کا پودا 5 سال میں تیار ہو جاتا ہے اور پھر 120 سے 200 سال تک فصل دیتا ہے. 
ایک چائے کا باغ مانسہرہ پاکستان میں ہے۔ (تصویر بشکریہ: سوشل میڈیا)

لیکن حکومت کی عدم توجہی اور بوجوہ دیگر پاکستان تاحال ناکام ہے اور چائے درآمد کرنی پڑتی ہے. پھر بھی امید ہے کہ اگلے 20 سالوں میں، پاکستان چائے کا تقریباً 70 فیصد مقامی طور پر پیدا کر لے گا۔


لیکن تب تک ہماری چائے کی ہر چسکی پاکستان پر ڈالر کا بار بڑھا دیتی ہے، اور ڈالر کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر چائے بھی امیروں کی عیاشی بن سکتی ہے، غریب پھر پرانے ہندوستان کی لسی پی کر گزارہ کریں 😭

حوالہ جات 

No comments:

Post a Comment